The witch’s Bargain | چڑیل کا سودا

-

 

The summary of the story “The Witch’s Bargain”

The King of Time condemns a serf to die, until the forlorn servant gets and offer from The Borgnine of Bethlehem: in exchange for his life, answer one single impossible question – what do women want? He has a year to find the answer by serving all, And he goes on a journey seeking it.

He then asked many people all over, but none could tell the perfect answer. He goes to a wise witch in an isolated forest with the year almost up. The witch will tell the servant, in exchange for him marrying her.

The servant accepts, and the witch commands him that she will be a fairy for 12 hours then turns back to the witch at another following twelve o’clock. So she asks the maid when should her mistress be a fairy and so is advised “You must always become a witch at times, just as you choose to become a darling little fairy. A woman having a choice is the answer that pleases the witch, and she tells them to go back to tell King Uther this very answer.

So the servant goes back to the king and informs him with this answer which turns out to be correct. The story highlights the importance of giving women the freedom to make their own decisions and choices, and how this freedom is essential to their happiness and well-being.

 

ایک بندے کو پھانسی لگنے والی تھی۔۔! وقت کے راجا نے کہا کہ میں تمہاری جان بخش دوں گا اگر تم میرے ایک سوال کا صحیح جواب بتا دو گے تو…. سوال تھا کہ عورت آخر چاہتی کیا ہے۔۔۔؟

اس نے کہا کہ کچھ مہلت ملے تو یہ پتا کر کے بتا سکتا ہوں۔ راجا نے ایک سال کی مہلت دے دی۔۔۔

وہ بہت گھوماl

بہت سے لوگوں سے ملا. مگر کہیں سے بھی کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا…… آخر میں کسی نے کہا کہ دور جنگل میں ایک چڑیل رہتی ہے ، وہ ضرور بتا سکتی ہے تمہارے اس سوال کا جواب وہ اس چڑیل کے پاس پہنچا اور اپنا سوال اسے بتایا…… چڑیل نے کہا کہ میں ایک شرط پر بتاؤں گی، اگر تم مجھ سے شادی کرو گے تو….؟

اس نے سوچا کہ صحیح جواب کا پتہ نہ چلا تو جان راجا کے ہاتھوں بھی تو جان جانی ہی ہے اسی لئے شادی کے لئےرضامندی ہی بہترہے

 

شادی ہونے کے بعد چڑیل نے کہا کہ چونکہ تم نے میری بات مان لی ہےتو میں نے تمہیں خوش کرنے کے لئے فیصلہ کیا ہے کہ میں 12 گھنٹے تک چڑیل اور 12 گھنٹے خوبصورت پری بن کے تمہارےساتھ رہوں گی اب تم یہ بتاؤ کہ دن میں چڑیل رہوں یا رات کو؟

اب اس بیچارے نے سوچا کہ اگر یہ دن میں چڑیل ہوئی تو دن نہیں گزرے گا، اور رات میں ہوئی تو رات ڈر ڈر کر گزرےگی

آخر میں اس نے کہا.

جب تمہارا دل کرے تو پری بن جانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور جب تمہارا دل کرے تو چڑیل بن

یہ بات سن کر چڑیل بہت خوش ہوئی اور اس نے خوش ہو کر کہا کہ چونکہ تم نے مجھے اپنی مرضی کی چھوٹ دے دی ہے، تو میں ہمیشہ بی پری بن کے رہا کروں گی!

 

 

چڑیل نے کہا کہ راجا کی طرف سے تم سے کیے گئے سوال کا  جواب بھی یہی ہے۔

عورت ہمیشہ اپنی مرضی ہی کرنا چاہتی ہے۔

اگر عورت کو اپنی مرضی کرنے دو گےتو وہ پری بن کر رہے گی اور اگر نہیں کرنے دو گے تو چڑیل بن کر رہے گی۔

اپنی باقی زندگی کا فیصلہ خود کر لیں کہ زندگی کیسے گزارنی ہے

پری کے ساتھ،

😏یا پھر چڑیل کے ساتھ

This story was sent by little cute sister Noreen Zehra 😉

Special Thanks to Noreen Zehra

For more amazing stories CLICK HERE

“`

Wait for 30 seconds…

30
```

4 COMMENTS

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

FOLLOW US

0FansLike
0FollowersFollow
0SubscribersSubscribe
spot_img

Related Stories